سیاست
انڈیا پاکستان کے سفارتی عملے کی تعداد کو آدھا کرنا چاہتا ہے
نئی رپورٹ کے مطابق بھارت نے پاکستان کو نئی دہلی میں اپنے سفارتی مشن میں شامل افراد کی تعداد کو آدھا کرنے کا کہا ہے اور یہ الزام بھی لگایا ہے کہ پاکستانی سفارتکاروں کی سرگرمیاں قابل اعتراض ہیں۔
ہندوستانی وزارت خارجہ نے ایک بیان میں کہا “وہ جاسوسی کی کارروائیوں میں ملوث ہیں اور دہشت گرد تنظیموں کے ساتھ معاملات برقرار رکھے ہوئے ہیں”۔اس کے علاوہ ہندوستان کا خیال ہے کہ “پاکستان اسلام آباد میں ہندوستانی ہائی کمیشن کے عہدیداروں کو ڈرانے کے لئے مستقل مہم میں مصروف ہے”۔
وزارت نے کہا “لہذا حکومت ہند نے نئی دہلی میں پاکستان ہائی کمیشن میں عملے کی تعداد کو 50٪ تک کم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس سے اسلام آباد میں اپنی موجودگی کو اسی تناسب سے دو طرفہ طور پر کم کیا جائے گا”۔ بیان میں مزید کہا گیا کہ بھارت اسلام آباد میں اپنے سفارت خانے میں عملہ کو اسی مناسبت سے کم کرے گا۔
جاسوسی کے الزام میں پکڑے جانے کے بعد بھارت نے 31 مئی کو دو پاکستانی سفارتکاروں کو ملک سے نکال دیا تھا لیکن پاکستان نے انڈیا کے اس دعویٰ کو کو “بے بنیاد” قرار دیا ہے۔ ایٹمی مسلح حریفوں کے مابین تعلقات تناؤ کا شکار ہیں اور سفارتی عملے کو اکثر جاسوسی کے الزامات کے تحت بے دخل کردیا جاتا ہے۔دونوں ملکوں میں مستقل سفیر موجود نہیں ہیں۔

You may like
سیاست
انڈیا کے الزامات پر پاکستان کی جانب سے سخت ردعمل، وارننگ جاری
پاکستان نے نئی دہلی میں پاکستان کے ہائی کمیشن کے عملے میں 50٪ کمی لانے کے بیان اور بھارتی وزارت خارجہ کی طرف سے لگائے گئے بے بنیاد الزامات کو واضح طور پر مسترد کردیا ہے۔ پاکستان نئی دہلی میں پاکستان کے ہائی کمیشن کے عہدیداروں کے ذریعہ ڈپلومیٹک تعلقات سے متعلق ویانا کنونشن کی کسی بھی خلاف ورزی کے الزامات کو پوری طرح مسترد کرتا ہے اور اس بات کا اعادہ کرتا ہے کہ وہ ہمیشہ بین الاقوامی قانون اور سفارتی اصولوں کے دائرہ کار میں رہتے ہیں۔
پاکستان نے اسلام آباد میں ہندوستانی ہائی کمیشن کے عہدیداروں کی دھمکیوں کی تضادات کو بھی مسترد کردیا۔ پاکستان کے خلاف ہندوستانی حکومت کی مبینہ مہم اُن غیر قانونی سرگرمیوں کو چھپا نہیں کرسکتی ہے جس میں ہندوستانی ہائی کمیشن کے عہدیدار ملوث پائے گئے تھے۔ ایم ای اے کا بیان حقائق کو مسخ کرنے اور فوجداری جرائم میں ان بھارتی ہائی کمیشن کے عہدے داروں کے مجرم ہونے کی تردید کرنے کی ایک اور کوشش ہے۔
بھارت کی پاکستانی سفارتکاروں کے خلاف تازہ ترین کارروائی اصل میں بھارت کی مقبوضہ جموں و کشمیر میں اس کی ریاستی دہشت گردی اور انسانی حقوق کی بدترین خلاف ورزیوں سے توجہ ہٹانے کی متعدد کوششوں کا ایک حصہ ہے۔ ہندوستان کو مشورہ دیا جائے گا کہ وہ جنوبی ایشیاء میں امن و استحکام کو متذلذل کرنے کے بجائے اپنے اندرونی اور بیرونی معاملات پر توجہ دے۔ پاکستان عالمی برادری کو مستقل طور پر یہ احساس دلانے کی کوشش کر رہا ہے کہ بی جے پی حکومت کی غیر ذمہ دارانہ پالیسیاں تیزی سے علاقائی امن و استحکام کے لیے خطرہ ہیں۔
اسلام آباد میں ہندوستانی سفیر کو پاکستان کی جانب سے بے بنیاد بھارتی الزامات کی تردید اور مذمت کی خاطر وزارت خارجہ میں طلب کیا گیا تھا۔ ہندوستانی سفیر کو بھی پاکستان کی جانب سے ہندوستانی ہائی کمیشن کے عملے کو 50 فیصد تک کم کرنے کے فیصلے سے آگاہ کیا گیا تھا۔ سفیر سے کہا گیا تھا کہ وہ سات دن کے اندر اس فیصلے پر عمل درآمد کرے۔
سیاست
وزیر اعلی عثمان بزدار کی نااہلی کی درخواست پر لاہور ہائی کا فیصلہ
لاہور ہائیکورٹ کے رجسٹرار آفس نے 2018 کے عام انتخابات کے دوران الیکشن کمیشن آف پاکستان میں جمع کرائے گئے کاغذات نامزدگی میں اپنے اثاثوں کے بارے میں حقائق چھپانے کے لئے وزیر اعلی پنجاب عثمان بزدار کی نااہلی کی درخواست پر اعتراض اٹھایا ہے اور رٹ پٹیشن کو واپس کردیا ہے۔
رجسٹرار آفس نے اپنے اعتراضات میں لکھا ہے کہ “چونکہ بزدار نے پی پی 286 تونسہ شریف سے الیکشن جیت لیاہے، اِس لیے اب یہ معاملہ لاہور ہائی کورٹ ملتان بینچ کے علاقائی دائرہ اختیار میں ہے۔ درخواست گزار کو لاہور ہائی کورٹ ملتان بینچ سے رجوع کرنا چاہئے۔ دفتر نے اس درخواست میں چیف منسٹر کو مدعاعلیہ بنانے پر بھی اعتراض کیا ہے، اُن کے مطابق وزیر اعلی کو آئینی استثنیٰ حاصل ہے۔ درخواست گزار عبدالوحید خان بلوچ نے عدالت سے استدعاء کی کہ وزیر اعلیٰ کے الیکشن کو آئین کے آرٹیکل 62 اور 63 کی روشنی میں کالعدم قرار دیا جائے کیونکہ وزیر اعلی ایماندار شخص نہیں ہیں۔
درخواست گزار نے مؤقف اختیار کیا کہ عثمان بزدار کو بطور وزیراعلی کی رکنیت سے معطل کیا جائے اور اُنہیں اس درخواست کے حتمی تصرف تک پنجاب کے وزیر اعلی کی حیثیت سے اپنے اختیارات کے استعمال پر پابندی عائد کی جائے گی۔ درخواست گزار کا مؤقف تھا کہ مدعی وزیراعلیٰ نے پی پی 286 ، تونسہ شریف، ڈیرہ غازیخان اا سے رکن صوبائی اسمبلی کی نشست کے لئے اپنے کاغذات نامزدگی جمع کروائے اور انہیں باقاعدہ سکیورٹی کے بعد متعلقہ افسر نے قبول کرلیا۔ بزدار نے اپنے کاغذات نامزدگی کی شکل میں فارم بی میں اثاثوں کی مجموعی مالیت 25 ملین روپے بتائی تھی لیکن ساتھ ہی انہوں نے اپنے اعلامیے اور بیان حلفی کے کالم ٹی میں اپنے اثاثوں کا ذکر 761،893 روپے بتایا۔
درخواست گزار نے مؤقف اختیار کیا کہ یہ بات واضح ہے کہ جواب دہندگان وزیر اعلی نے حقائق کو چھپایا اور اعلامیے اور بیان حلفی میں غلط تفصیلات کا تذکرہ کیا اور کاغذات نامزدگی کے ساتھ ایک جھوٹا حلف نامہ بھی پیش کیا۔ درخواست گزار نے کہا کہ ایسا کرنے سے وہ آئین کے آرٹیکل 62 اور 63 کے مطابق اب نیک اور مخلص فرد نہیں رہے۔ درخواست گزار نے عدالت سے استدعا کی کہ عثمان بزدار کے پی پی 286 سے الیکشن کو کالعدم قرار دینے کے بعد آئین کے آرٹیکل 62 اور 63 کے تحت نااہل قرار دیا جائے۔
سیاست
جہانگیر ترین اور نواز شریف کی لندن میں ملاقات، حقیقت کیا ہے؟
پچھلے چند دنوں سے یہ خبریں سوشل میڈیا پر گردش کر رہی ہیں کہ لندن میں جہانگیر ترین اور نواز شریف کی ملاقات ہوئی ہے جس پر پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سینئر رہنما جہانگیر خان ترین نے کہا ہے کہ وہ نہ تو پاکستان مسلم لیگ (ن) کے سربراہ نواز شریف سے ملے ہیں اور نہ ہی ان کی ایسی کوئی خواہش ہے۔ اُن کا کہنا ہے کہ سابق وزیراعظم نوازشریف کا میڈیا سیل یہ جھوٹی خبریں پھیلا رہا ہے۔
جہانگیر ترین کے تحریک انصاف کے ساتھ تعلقات ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہو رہے ہیں لیکن پھر بھی اُنہوں نے مسلم لیگ (ن) کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ “ہماری جدوجہد ان کے خلاف رہی ہے۔ میں نے نہ تو نواز شریف سے ملاقات کی ہے اور نہ ہی میں ان سے ملنا چاہتا ہوں”۔
انہوں نے وزیر اعظم کے بارے میں کہا “میں موقع پرست سیاستدان نہیں ہوں کہ عمران خان کے ساتھ اختلافات کی وجہ سے نواز شریف اور مسلم لیگ (ن) کے ساتھ جا کر مل جاوں”۔
انہوں نے مزید کہا کہ “میں ایک اصولی سیاستدان ہوں میں نے تحریک انصاف اور عمران خان کا ساتھ نبھانے کی پوری کوشش کی ہے۔ اگر کوئی پریشانی ہوتی ہے تو اس میں اُن کا قصور نہیں ہے۔میں صرف الگ بیٹھا ہوں؛ جو کچھ خدا کے لئے قابل قبول ہوگا وہ ہو گا”۔
دریں اثنا اطلاعات کے مطابق مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنماؤں کے حوالے سے اس بات کی تصدیق کی گئی ہے کہ نواز اور ترین کے مابین کوئی ملاقات نہیں ہوئی ہے اور نہ ہی انہوں نے اس طرح کے اجلاس کے لئے جہانگیر ترین سے رجوع کیا تھا اور نہ ہی وہ ایسا کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔
تازہ ترین


ایماراتی ایئرلائن نے پاکستان کے ساتھ اپنا ہوائی آپریشن معطل کردیا
متحدہ عرب امارات کی قومی ایئرلائن نے کرونا وائرس کی وجہ سے پاکستان کے لئے اپنا فلائٹ آپریشن معطل کردیا...


کرونا سے جنگ میں چین نے پاکستان کی مکمل حمایت کا اعلان کردیا
چین نے کرونا وائرس کی وبائی بیماری سے نمٹنے کے لئے پاکستان کے تمام فورمز پر اپنی مسلسل حمایت کی...


سعودیہ عرب کے نئے اعلان کے بعد وزارت حج کا عازمین حج کی ادائیگیاں واپس کرنے کے لیے اجلاس طلب
وزارت مذہبی امور کا ایک ہنگامی اجلاس طلب کیا گیا ہے جس میں سعودی عرب کے حج 2020 سے متعلق ...


وزیراعظم عمران خان نے انتہائی دباو کے باوجود ملک میں لاک ڈاون نہ لگانے کا فیصلہ کرلیا
وزیر اعظم عمران خان نے ایک بار پھر سخت تنقید کے باوجود ملک میں مکمل لاک ڈاؤن نہ لگانے کے...


پی آئی اے کا کریش سے نقصان زدہ مکانوں کی تعمیر کا اعلان
کراچی میں ہونے والے پی آئی اے کے جہاز کے کریش نے پورے ملک کو اشکبار کر دیا۔ 22 مئی ...

انڈیا کے الزامات پر پاکستان کی جانب سے سخت ردعمل، وارننگ جاری

ایماراتی ایئرلائن نے پاکستان کے ساتھ اپنا ہوائی آپریشن معطل کردیا

احتساب عدالت کی زرداری اور دیگر ملزمان پر فردِجرم عائد کرنے کی تیاری

انڈیا پاکستان کے سفارتی عملے کی تعداد کو آدھا کرنا چاہتا ہے

کرونا سے جنگ میں چین نے پاکستان کی مکمل حمایت کا اعلان کردیا

عائزہ خان اور دانش تیمور کی ڈرامہ ‘مہر پوش’ کے سیٹ پر چند خوبصورت تصاویر

سوشانت سنگھ کی موت، وجہ کیا بنی؟ بالی ووڈ انڈسٹری میں سوگ کا عالم

عوام کا بےحیائی پر مبنی پاکستانی ڈراموں کے خلاف اعلانِ جنگ،#واہیات_ڈرامے ٹویٹر پر ٹاپ ٹرینڈ بن گیا

ماہرہ خان اور علیزےشاہ کی پیار بھرے لمحات کی وڈیو وائرل
